ایران میں حماس کے نمائندے خالد القدومی نے کہا کہ فلسطین اور فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے دشمن سے مقابلے اور کامیاب ہونے کے علاوہ کوئی دوسرا راہ حل موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب استقامتی محاذ کے شہیدوں بالخصوص سید حسن نصراللہ کی حیات پر نظر ڈالیں تو دیکھ سکتے ہیں کہ یہ لوگ رسول اللہ (ص) کی نسل سے ہیں اور صدر اسلام سے اب تک یہ چیز دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ رواں دور میں اسلامی استقامت کے شہیدوں کے راستے کا آغاز امام خمینی (رح) کے انقلاب سے ہوا۔
حماس تحریک کے نمائندے نے کہا کہ ان شہیدوں نے استقامت کے راستے کا انتخاب کرکے ہمارے لیے راستہ روشن کردیا تا کہ وقار کا انتخاب کرکے قدس کا اور پورے امت اسلامیہ کا دفاع کرسکیں۔
انہوں نے طوفان الاقصی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی اس تحریک نے غاصب دشمنوں کے سامنے ایک دیوار کھڑی کردی اور اب ہماری نگاہ مسجد الاقصی کی آزادی پر ہے اور یہ تبدیلی واقع ہوکر رہے گی۔
خالد القدومی نے حماس کے شہید سربراہ یحیی السنوار کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے انہیں ایک سپاہی، ایک سفارتکار اور ایک مجاہد قرار دیا جن کی نگاہ ہمیشہ اپنی ذمہ داری اور دشمن کے مقابلے کے طریقوں پر تھی اور اپنے قرآن اور سنت رسول پر ایمان اور کوشش کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جبالیا ایک چھوٹا سا علاقہ ہے جس پر اسرائیل امریکہ کی مکمل حمایت کے باوجود اب تک قبضہ نہیں کرسکا ہے اور یہ انہیں شہیدوں کے خون اور فلسطینی عوام کی مظلومیت کا نتیجہ ہے۔
خالد القدومی نے کہا کہ اب دشمنوں پر غلبہ کرنے کے علاوہ فلسطینی عوام کے سامنے کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے اور غاصب اسرائیلیوں سے اپنی سرزمین واپس لے کر ہی چین کی سانس لیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ تہران میں سید حسن نصراللہ اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والے سپاہ پاسداران کے ایک کمانڈر شہید نیلفروشان کے چہلم کا مرکزی پروگرام تہران کی مدرسہ عالی شہید مطہری میں منقعد ہوا جہاں ایران کے صدر جمہوریہ سمیت اعلی حکام اور استقامتی محاذ کے سربراہوں نے شرکت کی اور شہدائے استقامت کی یاد تازہ کی۔
اس کے علاوہ حزب اللہ کے شہید سربراہ سید حسن نصراللہ کی ایک اور مجلس چہلم بانی انقلاب امام خمینی (رح) کے مزار پر منعقد ہوئی جس میں مختلف ممالک کے طلبا نے بھی بھرپور پیمانے پر شرکت کی
آپ کا تبصرہ